پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر اور سابق وزیر اعظم شاہدخاقان عباسی نے کہا ہے کہ چیئرمین نیب کی نوکری کے دن گنے جاچکے، عمران خان پرآئین توڑنے کاآرٹیکل 6 لگتا ہے، جو آئین توڑے گا وہ غداری کا مرتکب ہو گا، گورنر راج لگانا ہے تو پنجاب میں لگائیں، پنجاب کے وزیراعلی عثمان بزدار بھی اکثریت کھوچکے ہیں۔
سابق وزیر اعظم کی کراچی میں احتساب عدالت کے باہر گفتگو
عمران خان پرآئین توڑنے کا آرٹیکل6 لگتا ہے
عثمان بزدار اکثریت کھوچکے، گورنر راج لگانا ہے تو پنجاب میں لگائیں
پیسے دینا حکومتوں کا کام ہوتا ہے، ایسی کوئی مثال نہیں اپوزیشن نے اراکین کو پیسے دیئے ہوں
چیئرمین نیب کی نوکری کے دن گنے جاچکے، نیب ملک کا سب سے کرپٹ ادارہ بن چکا ہے
اسپیکر بھی جان لیں وہ آئین سے بالاتر نہیں، ہم شفاف الیکشن چاہتے ہیں اقتدارنہیں چاہتے
مزید پڑھیئے لاہور دنیا کے آلودہ شہروں میں دوسرے نمبر پر
کراچی میں احتساب عدالت کے باہر گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نیب ملک کاسب سے کرپٹ ادارہ بن چکا ہے، چیئرمین نیب بتائیں چار برسوں میں کتنے سیاستدانوں کا احتساب کیا، ان کا کام لوگوں پر جعلی مقدمے بنانا اور پیسے پکڑنا ہے۔شاہدخاقان عباسی نے کہا کہ عمران خان پرآئین توڑنے کاآرٹیکل 6 لگتا ہے، صوبوں کو دھمکیاں دی جاتی ہیں کہ سندھ میں گورنرراج لگایاجارہاہے۔ سندھ میں گورنر کیوں لگے گا ؟ گورنر راج لگانا ہے تو پنجاب میں لگائیں، گورنر راج کی پنجاب میں ضرورت ہے جہاں پنجاب کے وزیراعلی عثمان بزدار بھی اکثریت کھوچکے ہیں، حکومت کے پاس کوئی اخلاقی جواز نہیں بچا۔
گفتگو کے دوران سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا مزید یہ بھی کہنا تھا کہ پیسے دینا حکومتوں کا کام ہوتا ہے، ایسی کوئی مثال نہیں کہ اپوزیشن نے اراکین کو پیسے دیئے ہوں، حکومت اس وقت ایک ارب دینے کو تیار ہیں، اسپیکر بھی جان لیں وہ آئین سے بالاتر نہیں۔ سپیکر قیصر کان کھول کر سن لے اگر آئین ٹوٹا یا خلاف آئین کوئی حرکت کی تو آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کیلئے تیار رہنا، اپوزیشن اب جانبدار سپیکر قومی اسمبلی سے نمٹنے والی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم شفاف الیکشن چاہتے ہیں اقتدارنہیں چاہتے۔ کس مائی کے لال میں اتنی ہمت ہے تو ہمیں روک کر دیکھاۓ، یہ 10 کروڑ آدمی لے آئے ہم پارلیمان جاکر ووٹ کریں گے۔