سردیوں میں بعض لوگوں کے ہاتھوں اور پیروں کی جلد پر خارش کے ساتھ سرخی مائل دھبے بن جاتے ہیں اور بعض اوقات جلد بھی پھٹ بھی جاتی ہے ۔ اسے چلبلینز یعنی ہاتھ پاؤں کی سوجن کہتے ہیں۔ؤ
⬅️ وجوہات
سردی میں جلد کے نیچے خون کی چھوٹی نالیاں تنگ ہو جاتی ہیں۔ جب جلد ٹھنڈی ہو جاتی ہے تو جلد کے نیچے کو خون کی فراہمی بہت سست ہو سکتی ہے۔ جیسے جیسے جلد دوبارہ گرم ہوتی ہے خون کی نالیوں سے کچھ رطوبت کا اخراج ہوتا ہے جو کسی سوزش اور سوجن کا سبب بنتا ہے، جس سے چلبلینز ہوتے ہیں۔
⬅️ علامات
علامات ظاہر ہونے کے پچھلے 12 سے 24 گھنٹوں میں سردی میں جانا۔
ہاتھوں اور پیروں کی انگلیوں پر خارش اور جلن کے ساتھ سرخ اور جامنی مائل دھبے
جلد پر سوجن
جلد پھٹ سکتی ہے
اگر جلد پھٹ جائے تو انفیکشن ہو سکتا ہے۔
ہاتھوں اور پیروں کی انگلیوں کے علاوہ چلبلینز کانوں پر بھی ظاہر ہو سکتے ہیں۔
عام طور پر 7سے 14 دنوں میں ٹھیک ہو جاتے ہیں۔
⬅️ علاج
سردی ہو اور ہاتھ پیر گیلے ہوں تو باہر مت جائیں۔
اگر آپ سردی میں باہر جائیں تو گرم کپڑے، دستانے اور موٹے موزے پہنیں۔
درد کو کم کرنے کے لیے پیراسیٹامول یا آئبوپروفین لیں۔
⬅️ مندرجہ ذیل کام نہ کریں ⬅️
ٹھنڈی سطحوں پر ننگے پاؤں نہ چلیں۔
اپنے پیروں یا ہاتھوں کو بہت تیزی سے گرم نہ کریں مثلا ہیٹر کے سامنے یا تیز گرم پانی کے اندر نہ رکھیں بلکہ ہلکے سے یا نیم گرم پانی میں رکھیں۔
درجہ حرارت کی انتہا سے بچیں
تمباکو نوشی نہ کریں
ایسے مشروبات نہ پیئں جن میں کیفین ہو – یہ آپ کی انگلیوں اور انگلیوں میں خون کے بہاؤ کو متاثر کر سکتا ہے۔
اپنی جلد پر خارش مت کریں
ہلکی سٹیرائیڈ کریم جیسے 1% ہائڈروکورٹیسون یا درمیانے درجے کی سٹرونگ بیٹنوویٹ کریم خارش کو کم کرنے میں مدد کر سکتی ہیں۔ صبح شام 7 سے 10 دن لگائیں۔
اگر آپ کو چِل بلینز ہیں اور آپ کی جلد 2 سے 3 ہفتوں کے بعد بھی بہتر نہ ہو یا آپ کی جلد سے پیپ نکل رہی ہو، آپ کو بخار ہے یا آپ کو گرمی یا کپکپی محسوس ہوتی ہو، آپ کو چلبلینز بار بار ہوتے رہتے ہیں تو ڈاکٹر کو دکھائیں۔
آرام دہ جوتے پہنیں۔
آپ کو ذیابیطس ہے اور اس کے ساتھ چِلبلینز ہیں تو پاؤں کے مسائل زیادہ سنگین ہوسکتے ہیں۔ خون کی شریانوں کو کھلا کرنے کے لئے ادویات دی جا سکتی ہیں جن کو ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر استعمال نہیں کرنا چاہئے ۔
بعض اوقات چِل بلینز کسی اور بیماری کے ساتھ یا اس کا حصہ ہو سکتا یے جیسے کہ رے ناڈز ڈزیز یا لوپس۔ اس لئے اگر یہ 2 سے 3 ہفتے میں ٹھیک نہ ہو تو برائے مہربانی ماہر امراض جلد کو دکھائیں۔