پاکستان میں ٹویٹر صارفین پریشان، 48 گھنٹے بعد بھی سروس بحال نا ہوسکی
پاکستان میں گزشتہ دو دن سے جاری سیاسی صورتحال کے پیش نظر ٹویٹر سروسز اب تک بحال نا ہوسکیں۔ تاہم کچھ علاقوں میں جزوی سطح پر ٹویٹر سروس بحال ہونا شروع ہوگئی ہے۔ ٹویٹر سروسز الیکشن کے فوری بعد ایک سیاسی جماعت کے احتجاج کے باعث بند کی گئی۔ اس سے پہلے الیکشن والے دن بھی ملک کے زیادہ تر حصوں میں انٹرنیٹ سروسز مکمل طور پر بند رہیں تاہم الیکشن مکمل ہونے کے کچھ ہی وقت بعد انٹرنیٹ سروسز دوبارہ بحال کردی گئی تھیں۔
عام صارفین کا کہنا ہے کہ اس ایپلی کیشن سے ان کا روزگار منسلک ہے۔ ایپ کو بند ہوئے تقریبا دو دن ہونے والے ہیں جس سے وہ سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ کچھ صارفین کا یہ بھی کہنا ہے وہ ملک میں ہونے والی سیاسی صورتحال سے لاپتہ ہیں۔ ٹویٹر سروسز ملک کے بڑے شہروں لاہور، اسلام آباد راولپنڈی اور کراچی میں مکمل طور پر بند رہیں جبکہ گوجرانوالہ اور اوکاڑہ سمیت ملک کے بیشتر علاقوں سے ٹویٹر کی سروسز بند ہونے پر شکایات موصول کی گئیں۔
ٹویٹر سروسز بند ہونے پر شہری جو کہ مواصلات اور معلومات کیلئے ان پلیٹ فارمز پر انحصار کرتے ہیں ان کے ہاں مایوسی کی لہر پائی جارہی ہے۔ ایک طبقہ ایسا بھی ہے جن میں سے بیشتر لوگوں کا روزگار ایسے پلیٹ فارمز سے جڑا ہوا ہے۔ سروسز کے بند ہونے پر ان کے گھر کا چولہا مسلسل دو روز سے بند ہے مگر کوئی ادارہ یا پھر حکومت اس معاملے پر سنجیدہ نہیں ہے۔ عوام کا حکومت سے گلہ ہے کہ کبھی الیکشن کی زد میں اور کبھی دیگر سیاسی حالات کے تناظر میں آئے دن انٹرنیٹ بند کیا جاتا ہے جو ان صورتحال کو نمٹنے کیلئے کوئی اچھا حل نہیں ہے۔ ملکی آمدن کا ایک بڑا حصہ اس وقت فری لانسنگ سے آرہا ہے لہذا پاکستان میں انٹرنیٹ سروسز بند کرنے سے ملکی آمدن پر بھی گہرا اثر پڑ رہا ہے۔ ملک پہلے قرضوں میں ڈوب رہا ہے ایسے میں ٹیکنالوجی انتظامیہ اور حکومت کو اس معاملے پر سنجیدگی سے مظاہرہ کرتے ہوئے کوئی مجموعی لائحہ عمل بنانے کی ضرورت ہے۔