شہید محترمہ بینظیر بھٹو کو آج 27 دسمبر کے دن ان کے یوم شہادت پر پارٹی اراکین سمیت دیگر رہنماوں کا بھر پور خراج عقیدت پیش
پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے یومِ شہادت پر پیغام
پی پی پی چیئرمین کی جانب سے شہید محترمہ بینظیر بھٹو کو ان کی 14 ویں برسی پر خراج عقیدت، شہید محترمہ بینظیر بھٹو کو ایک تحریک اور مشعلِ راہ قرار دیا۔ شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے انسانی حقوق، جمہوریت کی بحالی اور خطے میں قیامِ امن کے لئے بے مثال جدوجہد کی جو کہ انکے بلند حوصلے، بہادری اور جرات کی گواہی دیتی ہے۔ شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے پاکستان میں بڑی بہادری سے جمہوریت کے لیے تاریخی جدوجہد کی۔ انہوں نے ملک کو بانی اجداد کے فکر و وژن کی روشنی میں حقیقی فلاحی ریاست بنانے کے لیئے اقدامات کیئے۔ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی جانب سے مادرِ وطن کی دفاع کے لیئے میزائیل ٹیکنالاجی کا تحفہ ایک ناقابلِ فراموش تحفہ ہے۔ شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے اپنی جدوجہد کے دوران آمریتی کرگسوں کے ہاتھوں انتہائی مظالم کا سامنا کیا۔
چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا مزید یہ بھی کہنا تھا کہ بطور وزیراعظم بینظیر بھٹو شہید نے شدید مخالفت اور رکاوٹوں کے باوجود ملک میں عوام دوست پالیسیاں متعارف کرائیں۔ انہوں نے عوامی خدمت پر مبنی بیشمار اقدامات کئے اور عالمی سطح پر پاکستان کے درست امیج کو اجاگر کیا۔ شہید محترمہ بینظیر بھٹو ہمہ گیر شخصیت کی مالک تھیں مگرراولپنڈی میں محترمہ کا قتل صرف عوام کو غربت، بیروزگاری اور ناانصافیوں سے نجات دلانے کے خواب کا قتل نہیں تھا بلکہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کا قتل پوری قوم کو قتل کرنے کی سازش تھی۔ پاکستان کے خلاف اُس گہنونی سازش کو سابق صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے “پاکستان کھپے” کے نعرے سے ناکام بنایا۔
حیران ہوں اک بھی گواہی نہ مل سکی
حلانکہ اک ہجوم میں مارا گیا مجھے
آج کا دن یہ عہد کرنے کا دن ہے کہ پاکستان سے دہشتگردی و انتہا پسندی کا خاتمہ کریں گے۔ آج یہ بھی عہد کریں کہ جمہوریت کی مضبوطی، آئین و پارلیمان کی بالادستی، اور معاشرتی مساوات کے لیئے جدوجہد جاری رکھیں گے کیونکہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کو اس کے علاوہ خراج عقیدت پیش کرنے کا کوئی اور بہتر طریقہ نہیں ہوسکتا۔ شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے اپنی بہادری، دلیری اور جہد مسلسل سے دنیا کی تاریخ میں ایک نئے باب کا اضافہ کیا، جو دنیا کی سیاسی اور جمہوری تاریخ میں ہمیشہ سنہرے حروف سے لکھا جائے گا۔ جمہوریت اور آئین و دستور کی سربلندی کیلئے ان کی خدمات ھمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔
اللہ تعالٰی محترمہ کو جنت میں اعلیٰ مقام عطا فرماۓ۔ آمین
برہم اُسی کے دم سے تھا، وہ دیس کا وقار تھی
وہ دشمنوں پہ تیر تھی، وہ بنتِ ذوالفقار تھی
سنو کہ اس کی قبر بھی فتح کا ایک نشان ہے
اسی کے پاس تیر ہے، اسی کے پاس کمان ہے
وہ کل بھی زندہ باد تھی، وہ آج بھی زندہ باد ہے