اسلام آباد: (ویب ڈیسک) امریکی ڈالر تمام پچھلے ریکارڈز توڑتے ہوئے تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔
سمندر پار مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر کی آمد کا حجم 10سال کی بلند سطح پر پہنچنے کے باوجود روپیہ مسلسل عدم استحکام کا شکار ہے ۔ بیرونی ادائیگیوں، بڑھتی ہوئی درآمدات نے روپیہ کو کمزور رکھا جبکہ معاشی مستقبل کے بارے میں غیریقینی صورتحال سے بھی ڈالر کی طلب میں اضافہ ہورہا ہے۔ ملکی ریکارڈ درآمدات، تاریخ ساز کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بھی روپیہ کی قدر پراثرانداز ہورہا ہے۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان کی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق رواں ہفتے کے دوسرے کاروباری روز کے دوران انٹر بینک میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر مزید 84 پیسے مہنگا ہو گیا اورقیمت 168 روپے 10 پیسے سے بڑھ کر 168 روپے 94 پیسے ہو گئی ہے۔